- توضیحات
- نوشته شده توسط admin
- دسته: وھابی عقائد
- بازدید: 1860
سلطان عبد العزیز بن سعود ،کا بادشاہ ھونے کے ساتھ ساتھ اس وقت کے وھابی علماء میں بھی شمار ھوتا تھا، چنانچہ مکہ معظمہ میں اس نے ذی الحجہ ۱۳۶۲ھجری میں لوگوں کے سامنے ایک مفصل تقریر کی جس میں کھا کہ حضرت رسول اسلام (ص) نے ارشاد فرمایا کہ بھت جلد ھی میری امت کے ۷۳ فرقے ھوجائیں گے اور ایک فرقے کے علاوہ سب جھنمی ھونگے،
- توضیحات
- نوشته شده توسط admin
- دسته: وھابی عقائد
- بازدید: 1492
مرحوم علامہ امین ، ھدیة السنیہ رسالہ سے نقل کرتے ھیں کہ صاحب رسالہ نے زیات قبور کی حرمت بیان کرنے کے بعد اس طرح کھا ھے کہ قبروں میں دفن شدہ لوگوں کو پکارنا اور ان سے استغاثہ کرنا یا ان الفاظ ”یَا سَیّدی وَمَولای اِفْعَل کَذَا وَکذَا“ (اے میرے سید ومولا میری فلاں حاجت روا کریں) سے پکارنا ، اور اس طرح کی چیزوں کو زبان پر جاری کرنا گویا ”لات وعزّیٰ“ کی پرستش ھے۔ (۱)
- توضیحات
- نوشته شده توسط admin
- دسته: وھابی عقائد
- بازدید: 1940
وھابی حضرات ابن تیمیہ کی پیروی کرتے ھوئے کیونکہ وہ قرآن اور احادیث کے ظاھر پر عمل کرتے ہیں اور تاویل و تفسیر کے قائل نھیں ہیں بعض آیات اور احادیث کے ظاھر سے تمسک کرتے ھوئے خداوندعالم کے لئے جھت کو ثابت کرتے ہیں اور اس کو اعضاء وجوارح والا مانتے ہیں۔
- توضیحات
- نوشته شده توسط admin
- دسته: وھابی عقائد
- بازدید: 2125
ابن تیمیہ حضرت پیغمبر اکرم (ص) کی قبر کی زیارت کے بارے میں کھتا ھے کہ آنحضرت (ص)کی قبر کی زیارت کے مستحب ھونے کے بارے میں کوئی حدیث وارد نھیں ھوئی ھے، اور زیارت کے بارے میں جو احادیث وارد ھوئی ھیں وہ سب غیر صحیح اور جعلی ھیں، اور اگر کوئی یہ عقیدہ رکھے کہ آنحضرت (ص) کا وجود ان کی زندگی کی طرح آپ کی وفات کے بعد بھی ھے تو گویا اس نے بھت بڑی غلطی کی ھے۔