مصر میں تھلکہ مچا دینے والا فتویٰ منظر عام پر آ گیا، ایسے کسی فتویٰ کی مثال تاریخ میں نھیں ملتی، جس کے مطابق مردوں کو اجازت دی گئی ہے کہ اگر ان کی جان کو خطرہ ھو تو وہ مخالفین کو اپنی بیوی کے ساتھ جنسی زیادتی کی اجازت دے دیں۔
یہ فتویٰ مصری عالم اور سلفی پارٹی کے نائب صدر یاسر برھانی نے جاری کیا ہے، جس نے مصر بھر میں تھلکہ سا مچا کر رکھ دیا ہے، اور ملک بھر میں اس فتویٰ کی مذمت کی جا رھی ہے۔
یہ فتویٰ ایک ویب سائٹ پر جاری کیا گیا ہے جس میں کھا گیا ہے کہ کسی شخص کی بیوی سے زیادتی ایسے ھی ہے جیسے دولت لوٹنا، ایسے واقعات میں شوھر اپنی بیوی کو حملہ آور کے سامنے جھکنے پر مجبور کرے اور اس کا دفاع نہ کرے۔
اس فتویٰ کے خلاف مصر اور سوشل میڈیا میں شدید ردعمل سامنے آیا ہے جبکہ مصری وزارت امور کے ایک عھدیدار اسمد محمد علی کا کھنا ہے کہ اس فتویٰ کا اسلامی شریعت یا عام قانون سے دور کا تعلق نھیں۔
ان کا کھنا تھا کہ ھر مسلمان کو اپنی عزت کا تحفظ کرنا چاھیئے۔ چاھے اسے جیل یا قبر ھی کیوں نہ جانا پڑے۔ مسلم دنیا کی معتبر ترین یونیورسٹی الازھر نے بھی فتویٰ کی مذمت کی ہے۔
جان کے خطرے کی صورت میں بیوی کے ساتھ زیادتی کی اجازت دینا جائز: مصری سلفی مفتی
- توضیحات
- نوشته شده توسط admin
- دسته: وھابیت کے عجیب و غریب فتوے
- بازدید: 6435
شبهات اور جوابات
مقالات
وزیٹر کاؤنٹر
Who Is Online
4
Online