سعودی عرب کے معروف تکفیری مفتی ناصر العمر نے کھا ہے: اگر شام اور عراق میں ھمارے مجاھد شیعوں کے ھاتھ لگ جائیں تو انھیں شیعوں سے اپنی جان بچانے کے لیے وھی کام کرنا چاھیے جو ھمارے مولا عمرو عاص نے شیعوں کے پیشوا علی کے سامنے انجام دیا اور اپنی جان بچا لی۔
اس تکفیری مفتی نے شام اور عراق میں لڑنے والے دھشتگردوں کو مخاطب کر کے تاکید کی ہے : تم مجاھدوں پر واجب ہے کہ رافضیوں کے سامنے اپنی شرمگاھوں سے پردہ ھٹاو تاکہ تمھیں نجات مل سکے۔
ادھر برطانیہ کی مطبوعات نے عمر سلیمان نامی ایک تکفیری شیخ کے ۱۱ سالہ لڑکی کے ساتھ زنا بالجبر کرنے کی خبر دی ہے۔
برطانوی سکیورٹی فورسز نے مذکورہ شخص کو گرفتار کر کے اس سے پوچھ گچھ کی تو اس نے کھا: جنسی تجاوز ھمارے مذھب میں جائز ہے۔
اس تکفیری مفتی کے اس بیھودہ دعوے کے بعد اعتراضات کی اس پر بوچھاڑ ھو گئی اور برطانیہ کے پادریوں نے اس ملک کی عدالت کو خط لکھ کر کھا: مسلمان یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ھم پادری اپنی دینی بھنوں کے ساتھ تجاوز کرتے ہیں جبکہ وہ خود یھی کام کرتے ہیں اور انھیں اس کام سے شرم و حیا نھیں آتی۔
برطانوی پادریوں کے اس خط کے بعد اس ملک کی عدالت نے اس تکفیری زانی مفتی کو ۴۰ ھفتوں کے لیے جیل روانہ کر دیا ہے۔
سعودی مفتی: مجاھدین موت سے بچنے کے لیے اپنی شرمگاھیں کھول دیں
- توضیحات
- نوشته شده توسط admin
- دسته: وھابیت کے عجیب و غریب فتوے
- بازدید: 6362
شبهات اور جوابات
مقالات
وزیٹر کاؤنٹر
Who Is Online
4
Online