طبری اپنی تاریخ میں لکھتے ہیں:
أطافت ضبة والأزد بعائشة يوم الجمل وإذا رجال من الأزد يأخذون بعر الجمل فيفتونه ويشمونه ويقولون بعر جمل أمنا ريحه ريح المسك.﴿١﴾
قبیلہ ضبہ و ازد کے لوگ عائشہ کے اونٹ کا طواف کرتے تھے اور قبیلہ ازد کے لوگ اونٹ کی لید کو اٹھا کر سونگھتے تھے اور کھتے تھے: ھماری ماں کے اونٹ کی لید میں مشک و عنبر کی خوشبو ہے۔
١۔ تاریخ طبری، ج 4 ص 552 – 553.
اھل فکر سے سوال:
1ـ کون عقلمند اس بات کو مان سکتا ہےکہ اونٹ کی لید میں مشک کی بو ھوتی ہے؟
2ـ آپ لوگ اس طرح کی خرافات کو اپنی کتابوں سے کیوں نھیں ھٹاتے؟
عائشہ کے بعض سپاھی ان کے اونٹ کے لید سے مانوس تھے
- توضیحات
- نوشته شده توسط admin
- دسته: وھابیوں کی فکری بنیادیں
- بازدید: 2177
شبهات اور جوابات
مقالات
وزیٹر کاؤنٹر
Who Is Online
11
Online