سعودی عرب کے ایک مفتی نے اپنے فتوے میں تاکید کی: شوھر کی غیر موجودگی میں کولر آن کرنا حرام ہے۔
وھابی مفتیوں نے گذشتہ کچھ برسوں میں مختلف اور وھابی مخالف مذاھب کی حرمت کا فتوی دیتے ھوئے مضحکہ خیز فتوے بھی دیئے ہیں جو کسی بھی عقل و منطق کے مطابق نھیں ہے۔
اس طرح کے فتوے کا ایک نمونہ مذکورہ فتوا ہے جسے ایک وھابی مفتی نے جو خود کو "علامہ ابوالبراء" کا لقب دیتے ہیں ٹویٹر پر اس مضحکہ خیز فتوا دیا کہ شوھر کی غیر موجودگی میں کولر آن کرنا حرام ہے۔
سعودی عرب کے اس وھابی مفتی نے اس فتوے کی علت میں کھا: شوھر کی غیر موجودگی میں بیوی کا کولر چلانا نھایت ھی خطرناک کام ہے جو معاشرہ میں برائیوں کے پھیلنے کا سبب بن سکتا ہے۔
انھوں نے تاکید کی: جب بیوی شوھر کی غیر موجودگی میں گھر کا کولر آن کرے گی تو پڑوسی احساس کریں گے کہ عورت گھر میں موجود ہے اور یہ زنا اور فحشا کا سبب ھوگا۔
واضح رھے کہ خود کو محتاط جتانے والے وھابی مفتیوں نے کچھ دنوں قبل شام میں حیوان صفت جنگجووں کی نفسانی خواھشات کی تکمیل کیلئے لڑکیوں اور خواتین کو شام جانے کا فتوے دیا تھا، جس کی تمام سنی علما نے مخالفت کرتے ھوئے اسے زنا بیان کیا تھا۔
عورت کے لیے گھر میں کولر چلانا حرام
- توضیحات
- نوشته شده توسط admin
- دسته: وھابیت کے عجیب و غریب فتوے
- بازدید: 4724
شبهات اور جوابات
مقالات
وزیٹر کاؤنٹر
Who Is Online
1
Online